ریو دی جنیرو،9اگست(ایس اونیوز ؍آئی این ایس انڈیا)ہندوستانی خواتین ہاکی ٹیم جاپان کے خلاف پہلے میچ کی کارکردگی کو دہرانے میں ناکام رہی اور اسے یہاں برطانیہ کے خلاف ریو اولمپک کھیلوں کے اپنے دوسرے میچ میں 3-0سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔پہلے کوارٹر میں محتاط آغاز کے بعد لندن 2012کھیلوں کے کانسہ تمغہ فاتح برطانیہ کی ٹیم نے دوسرے کوارٹر میں دو منٹ کے اندر اندر دو گول داغ کر ہندوستانی ٹیم کو حیران کیا۔جسیلے ایسلے نے بااثر ڈریگ فلک پر کپتان سشیل چانوو اور گول کیپر سوتا پونیا کو چھکاتے ہوئے برطانیہ کی جانب سے 25ویں منٹ میں پہلا گول داغا۔ہندوستانی ٹیم سنبھل پاتی اس سے پہلے ہی نکولا وائٹ نے میدانی گول داغتے ہوئے اسکور 2-0کر دیا۔تیسرے کوارٹر میں بھی انگلینڈ کا دبدبہ دیکھنے کو ملا۔یلیکس ڈینسن نے شاندار گول کے ساتھ برطانیہ کو 33ویں منٹ میں 3-0سے آگے کر دیا۔ہندوستان کی جانب سے وندنا کٹاریا نے کچھ اچھے موو بنائے لیکن آخری لمحوں پر جسمانی طور پر اپنے سے مضبوط برطانیہ کی کھلاڑیوں سے پار نہیں پا سکی۔
ہندوستانی ٹیم نے اگرچہ پہلے کوارٹر میں اپنے مضبوط ڈیفنس نے متاثر کیا اور آخری 15منٹ میں بھی اثر چھوڑا لیکن ٹیم شکست سے نہیں بچ سکی۔میچ ختم ہونے میں جب صرف پانچ منٹ کا وقت بچا تھا تب دیپکا ٹھاکر کو زرد کارڈ دکھایا گیا اور ہندوستانی ٹیم کو 10کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنا پڑا لیکن برطانیہ کی ٹیم اس کا فائدہ اٹھانے میں ناکام رہی۔کپتان سوشیلا نے میچ کے بعد کہاکہ 36سال بعد اولمپک میں کھیلنا بڑی چیز ہے اور ہمارے اوپر کافی دباؤ تھا،ہم غلطیوں سے سیکھیں گے اور مضبوط واپسی کرنی ہوگی،ہمیں کوارٹر فائنل میں جگہ بنانے کی امید ہے۔ہندوستان نے اپنا پہلا میچ جاپان سے 2-2سے ڈرا کھیلا تھا، ٹیم اب اپنے باقی لیگ میچوں میں 10اگست کو آسٹریلیا، 11اگست کو امریکہ اور 13اگست کو ارجنٹائن سے بھڑے گی۔
ٹرینر نے کہا، بندرا نے کافی اچھی کارکردگی دکھائی
ریو دی جنیرو،9اگست(ایس اونیوز ؍آئی این ایس انڈیا)ابھینو بندرا کے تکنیکی ٹرینر ہیج ریکیمیر نے اولمپک میڈل کے لئے ہندوستانی میڈیا کے روے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تمغہ کے بغیر بھی اس شوٹرکی کوشش اچھی تھی۔بندرا شوٹ آف میں پچھڑنے کے بعد 10میٹر ایئر رائفل مقابلے میں چوتھے نمبر پر رہے۔ریو میں چوتھے مقام پر رہنے کے ساتھ بندرا کے شوٹنگ رینج کو الوداع کہنے کے بعد جرمنی کے ہیج نے نامہ نگاروں سے کہا کہ میں آپ کو واضح کر دوں،یہ میڈیا کا مسئلہ ہے،وہ آتے ہیں اور طلائی تمغہ چاہتے ہیں،ان کی کھیلوں یا ذاتی کھلاڑیوں میں دلچسپی نہیں ہے،وہ صرف طلائی چاہتے ہیں، طلائی اور صرف طلائی۔ہندوستان کے واحد اولمپک سنگل طلائی تمغہ فاتح بندرا اپنے دوسرے اولمپک میڈل سے چوک گئے لیکن ہیج نے کہا کہ وہ کارکردگی سے خوش ہیں۔انہوں نے کہا کہ شاید یہ صرف ہندوستان میں ہی ہوتا ہے،آپ کو کھلاڑیوں کو بھیجتے ہیں جنہیں یورپ یا شاید چین جیسی بہترین ٹریننگ نہیں ملتی ہے اور آپ پوچھتے رہتے ہیں کہ آپ کو گولڈ میڈل کیوں نہیں ملا۔یہ سمجھنے کی کوشش کریں کہ اچھی کارکردگی کی اپنی اہمیت ہوتی ہے، میرے لئے آج کی کارکردگی کافی اچھی تھی۔